Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

پیغمبر اسلام کا غیر مسلموں سے حسن سلوک

ماہنامہ عبقری - جولائی 2020ء

کعب بن زُہیرؓ کے لیے امان
نبی ٔ امن و آشتیﷺ نے کعب بن زہیر جیسے واجب القتل شخص کو بھی امان دی اور اُسے معاف کردیا گیا۔یہ عرب کا مشہور شاعر تھا اور مکے کا باشندہ تھا۔ اس کی شاعری اسلام دشمنی کے لیے وقف تھی۔ وہ نبی کریمﷺ کے خلاف ہجو بھی کہتا تھا۔فتح مکہ کے موقع پر نبی کریمﷺ نے جن چار اسلام دشمنوں کی گردن زنی (گردن اڑانے)کا حکم دیا تھا اُن میں کعب بن زہیر بھی شامل تھا۔

کعب چونکہ اپنے قتل کا اعلان سن چکا تھا، اس لیے اپنے بھائی بجیر سمیت مکہ سے بھاگ کر ایرق الغراف کے مقام پر پناہ گزین ہوگیا۔پھر بجیر حالات کا پتہ چلانے مکہ مکرمہ واپس پہنچا تو اس نے کعب کو پیغام بھیجا کہ جو لوگ توبہ کرکے معافی کے طلبگار ہوئے تھے، رحمۃ للعالمینﷺ نے اُن کی جاں بخشی کردی تھی۔ اس کے بعد بجیر مدینے چلا گیا اور وہاں جاکر نبی کریمﷺ سے ملا اور مسلمان ہوگیا۔اگرچہ کعب کو اپنے بھائی کا اسلام لانا ناگوار گزرا لیکن اس کے منظوم دعوتی پیغام نے کعب کے دل پر بہت اثر کیا اور حق کی کشش نے حُب رسول کا جذبہ پیدا کردیا۔ اسی کیفیت میں قصیدہ ’’بَانَتْ سُعَادٌ‘‘ لکھا اور مدینے روانہ ہوگیا۔ وہ وہاں ایک دوست کے گھر ٹھہرا۔ پھر علی الصبح مسجد نبویﷺ میں پہنچا۔ نمازِ فجر کے بعد نبی کریمﷺ کے دست مبارک کو ادب سے تھام لیا۔
اجنبی بن کر کہنے لگا:’’یارسول اللہﷺ!اگر کعب بن زہیر امان کا طالب ہو۔ اپنے خطائوں پر نادم ہوتو کیا آپﷺ اُسے معاف کردیں گے؟‘‘حضورﷺ نے فرمایا:’’ہاں، کیوں نہیں۔‘‘پھر کعب نے سرجھکا کر عرض کیا کہ وہ خطا کار میں ہی ہوں۔یہ سن کر ایک انصاری بولا:’’یا رسول اللہﷺ! اجازت دیں تو میں خدا کے اس دشمن کی گردن اُڑا دوں۔‘‘ حضورﷺ نے فرمایا:’’تم اس سے دُور رہو۔ یہ اپنے گناہوں پر شرمسار ہے اور توبہ کے ساتھ معافی چاہتا ہے‘‘۔پھر آپﷺ نے اُسے معاف فرمادیا اور اس نے اسلام قبول کرلیا۔ اس کے بعد کعب بن زہیر نے اپنا مشہور قصیدہ ’’بَانَتْ سُعَادُ‘‘ پڑھا۔ اس قصیدے میں نبی کریمﷺ کی شان بیان کی گئی تھی۔ جس سے خوش ہوکر آپﷺ نے اُسے اپنی یمنی دھاری دار چادر بھی عنایت فرما دی تھی۔ (سیرت ابن ہشام، البدایہ والنھایہ لابن کثیر، سیرت المصطفیٰ ازمولانا محمد ادریس کاندھلوی)۔ یوں پیغمبر اسلام ﷺ نے ایک ایسے غیرمسلم جو کہ واجب القتل تھا سے حسن سلوک فرماتے ہوئےاس کی جاں بخشی فرمادی۔

 

 

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 227 reviews.